Wednesday 28 August 2013

پیغام

!Understand If You Can پیغام آج کل کچھ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ جیسے وہ عمارت جس میں ، میں رہا کرتا تھا کمزور ہو رہی ہے . البتہ میں نے اس میں واپس جانا ہے کیونکہ میں اسی میں پیدا ہوا . اصل میں وہ میرا گھر ہے . مجھے آج ہزاروں میل دور سے اس کی دیواریں چٹخنے کی آوازیں آ رہی ہیں. دیواروں میں دراڑیں پڑ رہی ہیں . اس گھر کے رہنے والوں نے اس کا خیال نہیں رکھا .کچھ گھر والے ہتھوڑوں سے اس پر ضربیں لگا رہے ہیں . کوئی گھر کی ابتر حالت سے بے خبر اپنی موج میں مست ہے تو کوئی اس قبل ہی نہیں . گھر کا مالک بھی بے پروا ہے .آخر اس گرتے گھر کی کون خبر گیری کرے گا . کون اس کی مرمت کرے اور دیکھ بھال کرے ایک کہتا ہے کے حالت بہت خراب ہے اور ایک کہتا ہے کے کوئی بات نہیں سب ٹھیک ہے . تمہیں تو ویسے ہی وہم ہو گیا ہے .
لیکن ان کی اس بحث میں وقت نکلتا جا رہا ہے اور عمارت بری سے بدتر ہو رہی ہے . کیا یہ میرے گھر والے اس وقت کا انتظار کر رہے ہیں کہ جب عمارت زمین بوس ہو جائے گی . .. اور ہمارا گھر خدا نا خواستہ گھر نہ رہے گا . ملبے کا ڈھیر رہ جائے گا . تب دوسرے لوگ آ کر وہاں قبضہ کر لیں گے اور ہم در بدر کی ٹھوکریں کھائیں گے .
براہ مہربانی میرے گھر والوں تک میرا یہ پیغام پہنچا دیجئے . میں آپ کا بہت شکر گزار ہوں گا .
لیکن ان کی اس بحث میں وقت نکلتا جا رہا ہے اور عمارت بری سے بدتر ہو رہی ہے . کیا یہ میرے گھر والے اس وقت کا انتظار کر رہے ہیں کہ جب عمارت زمین بوس ہو جائے گی . .. اور ہمارا گھر خدا نا خواستہ گھر نہ رہے گا . ملبے کا ڈھیر رہ جائے گا . تب دوسرے لوگ آ کر وہاں قبضہ کر لیں گے اور ہم در بدر کی ٹھوکریں کھائیں گے . براہ مہربانی میرے گھر والوں تک میرا یہ پیغام پہنچا دیجئے . میں آپ کا بہت شکر گزار ہوں گا .لیکن ان کی اس بحث میں وقت نکلتا جا رہا ہے اور عمارت بری سے بدتر ہو رہی ہے . کیا یہ میرے گھر والے اس وقت کا انتظار کر رہے ہیں کہ جب عمارت زمین بوس ہو جائے گی . .. اور ہمارا گھر خدا نا خواستہ گھر نہ رہے گا . ملبے کا ڈھیر رہ جائے گا . تب دوسرے لوگ آ کر وہاں قبضہ کر لیں گے اور ہم در بدر کی ٹھوکریں کھائیں گے . 

براہ مہربانی میرے گھر والوں تک میرا یہ پیغام پہنچا دیجئے . میں آپ کا بہت شکر گزار ہوں گا .

No comments:

Post a Comment